نہار منہ کھائی جانے والی صحت کیلئے شدید نقصان دہ 7 غذائیں
دنیا بھر
کے ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ ناشتہ ہماری جسمانی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے اور وہ
افراد جو ناشتہ نہیں کرتے، وہ بڑھتی عمر کے ساتھ کئی اقسام کےا مراض میں مبتلا
ہوسکتے ہیں کیونکہ صبح
اٹھنے کے بعد ہم سب سے پہلے جو غذا کھاتے ہیں، یہ باقی گزرتے دن میں ہمیں ایکٹو
رکھنے کے لیے بہت ضروری ہو تی ہے ۔کئی گھنٹوں کی نیند سے جاگنے کے کم از کم دو
گھنٹوں کے بعد
ناشتہ کرنا لینا چاہیے، لیکن ناشتے میں خالی پیٹ ان 7 غذاؤں کو کھانے سے پرہیز
کریں کیونکہ صحت مند غذائی اشیا اور پھل اور سبزیاں ویسے تو صحت کے لیے فائدہ مند
ہیں، لیکن بعض اوقات یہ جسم کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہیں۔ہماری کھائی جانے والی
غذائیں خالی معدے میں عام حالات کے مقابلے میں مختلف طرح سے اثر انداز ہوتی ہیں۔
کولڈ ڈرنکس
کولڈ ڈرنکس
تو ویسے ہی صحت کے لیے مضر مانی جاتی ہیں، لیکن ان کو خالی پیٹ پینا متلی اور گیس
جیسے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ خالی پیٹ کولڈ ڈرنکس پینے سے اس میں موجود ایسڈز پیٹ
میں موجود تیزابیت سے جاملتے ہیں، جس کے باعث کھانے کو ہضم ہونے میں وقت لگتا ہے
اور معدے کے مسائل کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
مصالحے دار پکوان
خالی پیٹ
مصالحے دار کھانا کھانے سے معدے میں ایسی تیزابیت کا خطرہ بڑھ
سکتا ہے، جس سے دیر تک پیٹ میں تکلیف ہوتی رہے۔ اس سے نظام ہاضمہ بھی متاثر ہوسکتا
ہے۔
ترش پھل
ترش پھلوں
میں ایک ایسا ایسڈ موجود ہوتا ہے جو اگر خالی پیٹ کھایا جائے تو سینے کی جلن کا
باعث بنتا ہے، جس سے گیسٹرک السر کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
کچی سبزیاں
کچی سبزیوں
میں امائنو ایسڈ زیادہ مقدار میں موجود
ہوتا ہے، جو خالی معدے کے لیے بے حد نقصان دہ ہے، ان سبزیوں کو نہار منہ کھایا
جائے تو سینے میں جلن اور پیٹ درد کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امرود
امرود میں
خام ریشہ موجود ہوتا ہے، جس کہ نہار منہ کھانے سے بلغم کی جھلی متاثر ہوتی ہے، اس
لیے اسے خالی پیٹ کھانے کا انتخاب درست نہیں۔
مٹھائی یا میٹھے مشروبات
کوشش کریں
کہ صبح جب بھی اٹھیں خالی پیٹ ہمیشہ نیم گرم پانی پیئں صبح اٹھتے ہی خالی پیٹ میٹھے
مشروب یا میٹھا ئی کھانا پتے کے لیے نقصان دہ ہے، ایسا کرنے سے ذیابیطس کا خطرہ بھی
بڑھ جاتا ہے۔
ٹماٹر
بعض افراد
نہار منہ ٹماٹر کھانے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن ٹماٹر میں ٹینک ایسڈ کی مقدار کافی زیادہ
ہوتی ہے، جسے نہار منہ کھایا جائے تو معدے میں تیزابیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اور
اس تیزابیت سے گیسٹرک السر بھی ہوسکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment