Thursday 31 May 2018

یہ دیکھنے کے بعد آپ تربوز کے بیج کبھی نہیں پھینکیں گے

تربوز کے بیج میں چھپا غذائیت کا خزانہ

کچھ پھلوں کا تصور ہی موسم گرماکی یاد دلادیتا ہےاور یاد بھی ایسی جو گرمی کی تپتی دھوپ کے باوجودچہرے پر خوشی بکھیر دے ۔تربوز گرمیوں کا بہترین پھل ہے۔ یہ پھل غذائیت سے بھرپور اور گرمیوں میں پانی کی کمی کو پورا کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں ہر وہ غذائیت موجود ہوتی ہے، جو گرمیوں میں معدے کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتی  ہے۔
شدید گرمی کے موسم میں ماہ صیام کی آمد سے عموماً مسلمان روزے کی حالت میں سخت پیاس سے خوف زدہ ہوتے ہیں۔ ایسے میں تربوز جیسی نعمت خداوندی روزہ داروں کو سخت پیاس سے بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔ اگرآپ سحری میں باقاعدگی کے ساتھ تربوز کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کے جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے میں تربوز غیرمعمولی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ اس طرح آپ کو پیاس کا احساس کم ہو گا اور روزہ بھی سہولت کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ لیکن خیال رہے کہ تربوز کھانے کے بعد پانی نہیں پینا ورنہ ہیضہ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔

ہیلتھ ایم ایزی یوٹیوب چینل کی طرف سے تربوز کے فوائد کے حوالے سے ایک تفصیلی ویڈیو پہلے ہی آپ کے ساتھ شئیر کی جاچکی ہے اور ہماری آج کی ویڈیو تربوز نہیں تربوز کے بیج کے فوائد کے حوالے سے ہے کیونکہ تربوز تو ہم سب بڑے شوق سے کھاتے ہیں لیکن اکثر لوگ تربوز میں موجود بیج کو پسند نہیں کرتے، لوگ اس کو فضول جان کے پھینک دیتے ہیں کیونکہ وہ تربوز کے بیج کی افادیت سے واقف نہیں ہوتے، اسی لیے تو وہ ان کو پھینک دیتے ہیں۔

آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ تربوز کے بیج کتنے فائدہ مند ہیں۔اور ان کو کیسے استعمال کیا جائے ۔۔ ویڈیو کے آخر میں آپکو تربوز کے بیجوں کی چائے بنانے کی ترکیب اور طریقہ استعمال بھی بتائیں گے ۔۔۔۔۔ مجھے یقین ہے کہ یہ فائدے جاننے کے بعدآپ تربوز کے بیج ہرگز نہیں پھینکیں گے


٭ گردوں کو صحت مند بنائے

تربوز کے بیجوں سے گردے بھی صحت مند رہتے ہیں،گردوں کو صاف رکھنے کے لیے تربوز کے بیجوں کی چائے بہت فائدہ مند ہوتی ہے۔ تربوز کی چائے آپ پورے ہفتے کے لیے ایک بار بنا کر رکھ لیں اور ہفتے میں تین بار پئیں ،لیکن پینے سے پہلے اسے گرم ضرور کرلیں۔چائے بنانے کا طریقہ ویڈیو کے اینڈ میں بتایا جائے گا۔۔۔

٭ دل کو صحت مند بنائیں اور فالج سے بچائیں

تربوز کے بیج ان لوگوں کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں جو ہائی بلڈ پریشر سے دوچار ہیں،چونکہ تربوز کے بیج میگنیشم سے مالامال ہوتے ہیں،لہذا ان کا استعمال بلڈ پریشر کے مریضوں کےلیے اچھا ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تربوز کے بیج میں مونو ان سیچوریٹڈ چکنائی اور پولی ان سیچوریٹڈ چکنائی پائی جاتی ہے یاد رہے کہ چکنائی کی یہ اقسام کولیسٹرول اور خون کی نالیوں کی سوزش کے خاتمے کے لئے انتہائی مفید ہیں۔ اسطرح ان بیجوں میں موجود گڈ فیٹس اور آمینو ایسڈ نہ صرف ہارٹ اٹیک اور دل کی بیماریوں سے بچاتے ہیں بلکہ فالج سے بچنے کے لئے بھی طاقت فراہم کرتے ہیں۔

٭ پروٹین اور منرلز کا خزانہ

ایک اونس (یعنی تقریباً ایک کپ کے آٹھواں حصہ) تربوز کے بیج میں 10 گرام پروٹین پائی جاتی ہے جبکہ اس کے برعکس باداموں کی اتنی ہی مقدار میں صرف چھ گرام پروٹین پائی جاتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اس میں وٹامنز اور منرلز بھی شامل ہوتے ہیں۔ تربوز کے بیجوں میں پوٹاشیم ، میگنیشیم، زنک ، آئرن ، فاسفورس اور کاپر بھی موجود ہوتا ہے۔

٭ بلڈ پریشر اور شوگرکے مریضوں کے لیے ایک تحفہ

امریکہ کے قومی ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے مطابق میگنیشیم بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کی سطح میں بہترین اثر کرتاہے۔چار گرام تربوز کے بیجوں میں اکیس ملی گرام مینگینشیم پایاجاتاہے۔اسی لیے تو تربوز کے بیج ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں۔ اگر ذیابیطس کے مریض مٹھی بھر تربوز کے بیج پانی میں ابال لیں اور پھر ان بیجوں کے پانی کو چائے کے طور پر پی لیں تو اس سے انکو شوگر کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ۔۔۔۔

٭ معدے کے مسائل کا بہترین حل

ماہرین غذائیت کے مطابق تربوز کے بیج میں ایسے اجزا پائے جاتے ہے جو اندرونی زخموں کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں ۔ ایسے افراد جن کی خوراک کی نالی اور معدے میں زخم ہو انھیں تربوز بیج سمیت کھانا چاھیے۔ اس کے علاوہ اگر تربوز کے بیج علیحدہ سے پیس کر اور دودھ کے ساتھ کھائے جائیں تو یہ بھی السر، معدے کے زخموں،سینے کی جلن اورگیس کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے۔

٭ جلد کے لیے بہترین

تربوز کے بیج آپ کی جلد کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہیں کیونکہ تربوز کےبیجوں میں اینٹی ایجنگ خصوصیات پائی جاتی ہیں خاص طور پر ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور آئل آپکی جلد کو جوان بناتاہے۔ تربورز کے بیج   آپ کی جلد بہت چمکدار اور صحت مند بنا دیتے ہیں۔

٭ بال اورناخنوں کو صحت مند بنائیں

جیسا کہ آپ کوپہلے بھی بتایا گیا ہے کہ تربوز کے بیجوں میں پروٹین وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے ، جوکہ آپ کے بالوں اور ناخنوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے ۔ یہ بیج آپ کے بالوں اور ناخنوں کو ٹوٹنے سے روکتے ہیں۔ اگر آپ تربوز کے بیجوں کو بھون کے کھائیں گے تو اس سے آپ کے بال نرم اور چمکدار ہوجائیں گے۔

٭ تربوز کے بیجوں کی چائے بنانے کی ترکیب:

پیشاب آور اثرات میں اضافہ کے لئے تربوز کے بیجوں کی چائے بھی تیار کی جاسکتی ہےجس کا طریقہ یہ ہے
۱۔دوکھانے کے چمچ تربوز کے بیج کوٹ لیں یا فوڈ پروسیسر میں پیس لیں۔
۲۔ایک لیٹر پانی میں د س منٹ تک تیز آنچ پر پکائیں۔
۳۔اور پھر نیم گرم چائے پورے دن میں وقفے وقفے سے پی لیں۔
یہ چائے خاص طور پر ان لوگوں کے لئے مفید ہے جو معدے یا عمل انہضام کے مسائل سے دوچار ہیں۔اسکے ساتھ ساتھ جو لوگ پیشاب کی نالی کی بیماریوں یا گردوں کے مسائل  کا شکار ہیں یہ چائے ان لوگوں کے لئے بھی بہت فائدہ مندہے۔
اب اگلی دفعہ جب بھی آپ تربوز کھائیں تو اسے بیجوں سمیت کھائیں یا بیج نہیں کھاسکتے تو اسکے بیج دھوکر ،سکھاکر سنبھال کررکھ لیں۔تربوز کے بیج میں پروٹین وافر مقدار میں پایاجاتاہے۔خاص طور پر جو لوگ علیحدہ سے پروٹین نہیں لے پاتے تو وہ ان بیجوں کے ذریعے پروٹین کی صحیح مقدار لے سکتے ہیں۔

نوٹ: یہ ویڈیو معلومات عامہ کےلیے ہے ۔ اس پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج مشورہ ضرور کرلیں۔

Monday 21 May 2018

Ramadan 2018 || Ramzan 2018 | Ramadan Foods & Fasting Tips |Health Benefits of Fasting in Hindi Urdu


رمضان المبارک میں چند غلطیاں ہرگز نہ کریں ورنہ--
رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ جاری ہے اور مسلمان اللہ کی رحمتیں و برکتیں سمیٹنے میں مصروف ہیں ۔ ایک بزرگ نے کیا خوب کہا ہے: ’’اپنی زندگی ماہ رمضان کے ہر دن کی طرح گزاریئے۔ یوں آخرت کا وقت آپ کے لیے یومِ عید بن جائے گا۔‘‘ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا”جب رمضان آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، اور جہنم کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں اور شیاطین قید کردئیے جاتے ہیں۔اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
سال کے اس بابرکت ماہ میں ہمیں خداوند تعالیٰ کی طرف سے عبادتوں کے ثواب اور گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کا بھرپور موقع ملتا ہے۔ تاہم ہمیں ماہ  رمضان صحت اور تندرستی کے ساتھ گزارنے کے لیے سحری اور افطاری میں چند احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہئیں کیونکہ  صحت مند رہ کر ہی ہم اس ماہِ مقدس میں زیادہ سے زیادہ عبادات کرسکتے ہیں-
 سحری:
سحری کرنے کے لیے وقت سے پہلے جاگیے  تاکہ وقت کم ہونے کی وجہ سے بے صبری اور جلدی جلدی میں نہ کھانا پڑے، سحری میں اُوپر تلے مختلف چیزیں نہیں کھانی چاہئیں ۔اسی طرح پیٹ بھر کر کھانے سے بھی معدے کا نظام غیر فعال ہوجاتا ہے اور نظام ہضم کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ زائد غذا مختلف بیماریوں کا باعث بھی بنتی ہے٬ جیسے ڈائریا ‘ تیزابیت اور معدے کا انفکیشن وغیرہ۔ زیادہ کھانے سے دست شروع ہوجائیں تو شدید کمزوری لاحق ہوتی ہے٬ پھر دستوں کے ساتھ الٹیاں متاثرہ شخص کو مزید لاغر کر دیتی ہیں- سحری میں گھی میں ڈوبے پراٹھوں کی جگہ کوشش کریں کہ سادہ روٹی استعمال کریں۔ ان کے ساتھ دال یا کم روغن والا سالن استعمال کریں ،  کھانے کے بعد توانائی پہنچانے والا کوئی بھی جوس یا تازہ پھلوں کا رس استعمال کرسکتے ہیں۔
سحری میں چاول سے بنی ہوئی ڈشیز بہت کم استعمال کریں۔ نہاری ‘سری پائے ‘ بینگن اور گوبھی وغیرہ سے بھی پرہیز کریں۔ ایک اور بات کا بہت خیال رہے کہ سحری میں انڈا یا اس سے بنی ہوئی چیزیں کم سے کم استعمال کریں یا بالکل ہی نہ کھائیں ایسی غذاؤں سے پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ ان احتیاطی تدابیر سے افطار تک انشاءاللہ بہت اچھا وقت گزرے گا ۔ سحری کی بہترین خوراک ایک گلاس دودھ، ایک روٹی،دہی ، پھل (کیلا، سیب، تربوز، کھجور وغیرہ) اور پانی۔سحری کے بعد نماز فجر کی ادئیگی کو یقینی بنائیں اور اپنے روزمرہ کام سرانجام دیتے رہیں کیونکہ سحری کے فوراً بعد آرام سے جسم میں سستی آجاتی ہے ‘ جو معدے کا سائز بڑھاتی ہے اور پیٹ بھرا ہوا اور پھولا پھالا سا محسوس ہوتا ہے۔
 افطار:
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مغرب) کی نماز سے پہلے چند تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ اگر تر کھجوریں بروقت میسر نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں (چھوہاروں) سے افطار فرماتے تھے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ ہوتیں تو چند گھونٹ پانی پی لیتے تھے۔ ترمذی، السنن، ابواب الصوم، باب ما جاء ما يستحب عليه الإفطار، 2 :  73، رقم :  696
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس عمل کو اگر سائنسی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جب ہم کھجور سے افطاری کرتے ہیں تو اس کی مٹھاس منہ کی لعاب دار جھلی میں فوری جذب ہو کر گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے جس سے جسم میں حرارت اور توانائی بحال ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس اگر تلی ہوئی یا مرغن چٹخارے دار چیزیں استعمال کی جائیں تو اس سے معدے میں حدت اور کثرتِ تیزابیت کے باعث سینے کی جلن پیدا ہو جاتی ہے  اور بار بار پیاس لگتی ہے۔
اس لیے روزہ ہمیشہ کھجور سے افطار کریں٬ طبی اور مذہبی اعتبار سے اسکی بڑی اہمیت ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق قدرت نے کھجور میں وہ تمام منرلز اور وٹامنز رکھے ہیں جو آپ کو صحت مند رکھنے کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔ کھجور میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم کو توانائی ملتی ہے اور انسان کی کھوئی ہوئی طاقت فوری لوٹ آتی ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم کی وجہ سے خون کی روانگی میں اعتدال رہتا ہے اور الیکٹرولائٹ ٹھیک رہتے ہیں۔کجھور نہ صرف معدے کے عضلات کو مضبوط کرتی ہے بلکہ کھجور کے استعمال سے جسم کی ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں ۔۔۔عربوں میں ایک پرانی کہاوت ہے کہ سال میں جتنے دن ہوتے ہیں اتنے ہی کھجور کے استعمال اور فوائد ہیں۔
کھجور کے فوراً بعد تھوڑا سا نیم گرم پانی استعمال کریں، یہ بھی معدے کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور معدے میں موجود تیزاب کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ افطاری میں روغنی اشیاء کا استعمال کم سے کم کریں، یا بالکل ہی نہ کریں ۔ چونکہ افطاری کے وقت آپ کا پیٹ بالکل خالی ہوتا ہے لہذاافطاری میں کم مرچیں استعمال کریں ۔ سموسے اور رول وغیرہ کا استعمال کم سے کم کریں۔ افطار ی کے وقت تک ہم اتنے بھوکے ہوچکے ہوتے ہیں کہ بہت تیزی سے بہت زیادہ کھانا کھالیتے ہیں اور جب تک ہمارا کھایا ہوا کھانا جسم میں جذب ہوتا ہے اور ہمارا ذہن ہمیں بتاتا ہے کہ بس اب ہماری ضرورت پوری ہوچکی ہے، تب تک ہم اپنی ضرورت سے بہت زیادہ کھا چکے ہوتے ہیں۔
افطاری کے فوراً بعد کھانا نہ کھائیں،نماز مغر ب کی ادائیگی کے بعد  یا پھر ایک سے ڈیڑھ گھنٹے بعد کھائیں۔ عادت بنا لیں کہ افطاری کے بعد تھوڑی بہت چہل قدمی ضرور کریں۔ مرد حضرات تراویح وغیرہ پڑھتے ہیں تو ان سے ورزش ہوجاتی ہے اور کھانا ہضم ہوجاتا ہے خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ کھانے سے پہلے اور افطاری کے کچھ دیر بعد چہل قدمی کریں، تاکہ کھانا ہضم ہوجائے، ورنہ کھانے کے بعد سونے سے کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں ہوگا۔ افطاری کے بعد وقتاً فوقتاً کوشش کریں کہ تازہ پھلوں کا جوس استعمال میں رہے، تاکہ جسم و جاں میں طاقت رہے۔
 جن لوگوں کا بلڈ پریشر روزے کے دوران کم ہو جاتا ہے، وہ ایک  آسان سی مشق سے اس کا وقتی علاج کرسکتے ہیں، اس کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے پیروں کو سیدھا کرکے لیٹ جائیں اور دس منٹ کے لیے پیروں کو اوپر کر لیں۔ اگر ایک ساتھ دس منٹ تک نہیں کر سکتے ہیں تو دو دو منٹ کرکے یہ عمل کریں ۔ اس سے دماغ کو خون کی فراہمی بحال ہو جائے گی۔
٭ روزے میں ظہر کے بعد تھوڑا آرام ضرور کریں۔ کوشش کریں کہ گرمی میں زیادہ دیر نہ رہیں اور گھر میں ہی اپنا ٹائم گزاریں ۔ اس کے علاوہ دوپہر میں اگر سو لیا جائے تو اس روزے میں تھکاوٹ محسوس نہیں ہوگی۔
روزہ رکھنے کے چند طبی فوائد:
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے اپنی ایک تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ ”صرف تین دن روزہ رکھنے سے انسان کا مدافعتی نظام پوری طرح تخلیق نو کے عمل سے گزرتا ہے۔ پورا مدافعتی نظام نئے سرے سے ترتیب پاتا ہے اور انتہائی طاقتور ہو جاتا ہے۔ روز رکھنے سے ایسے افراد کو بھی فائدہ ہوتا ہے جو سیگر یٹ نوشی یا دیگر نشہ آور اشیاء وغیرہ کی لت کا شکار ہوں۔ تیس دنوں کی ٹریننگ ان کے اعصاب اور قوت ارادی کو مضبوط بناکر نشے جیسی برائی سے ان کی جان چھڑا سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ جو افراد چاہتے ہیں ان کا وزن کم ہوجائے تو وہ پابندی سے روزہ رکھیں۔ایک مہینے میں روزوں کی برکت سے ان کا وزن واضح طور پر کم ہوجائے گا-

روزوں کے جسم پر جو مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ان میں سب سے زیادہ قابل ذکر خون کے روغنی مادوں میں ہونے والی تبدیلیاں ہیں خصوصاً دل کے لئے مفید چکنائی'' ایچ ڈی ایل ''کی سطح میں مثبت تبدیلی بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس سے دل اور شریانوں کو تحفظ حاصل ہوتا ہے-

اسی طرح روزہ سارے نظام ہضم پر ایک ماہ کا آرام طاری کر دیتا ہے اس کا حیران کن اور مفید اثر پورے جسم کے ساتھ ساتھ جگر پر خاص طور پر ہوتا ہے - روزے کے ذریعے جگر کو چار سے چھ گھنٹوں تک آرام مل جاتا ہے۔ یہ روزے کے بغیر قطعی ناممکن ہے-


روزہ اور وضو کے مشترکہ اثر سے جو مضبوط ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے اس سے دماغ میں دوران خون کا بے مثال توازن قائم ہو جاتا ہے جو کہ صحت مند اعصابی نظام کی نشاندہی کرتا ہے۔

Ramadan 2018 || Ramzan 2018 | Ramadan Foods & Fasting Tips |Health Benefits of Fasting in Hindi Urdu