Friday, 31 August 2018

Kidney infection - Signs, Causes, Cure and Treatment - HealthMEasy

گردوں میں خطرناک انفیکشن کی علامات جان لیں

گردے انسانی جسم کے اعضائے رئیسہ یعنی اہم ترین اعضا میں شامل ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کے دونوں جانب پُشت کے ساتھ موجود لوبیا کی شکل کے یہ اعضا فلٹرپلانٹ کا کام کرتے ہیں۔ یہ خون سے فاسد مادّے جذب کرلیتے ہیں جو پیشاب کی صورت میں جسم سے خارج ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ گردے  جسم میں پانی کی مقدار، بلڈپریشر، خون میں سرخ جسیموں کی تعداد اور تیزابی مادّوں کی مقدار متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
مختصر یہ کہ انسانی جسم میں گردوں کا بنیادی کام کچرے اور خون میں اضافی پانی کی صفائی ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ گردے پیشاب کی نالی سے جڑے  ہوتے ہیں اور کچرے کو خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
عام طور پر مثانے یا پیشاب کی نالی میں بیکٹریا کے نتیجے میں سوزش ہوتی ہے جس کا علاج نہ ہو تو وہ گردوں کے انفیکشن میں تبدیل ہوجاتی ہے، جس سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا دوران خون کے ذریعے پھیل کر جان لیوا انفیکشن کی شکل اختیار کرسکتی ہے۔

کیونکہ گردوں  میں انفیکشن کا مرض آج کل بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اس لیے اس ویڈیو میں HealthMEasy ہیلتھ ایم ایزی یوٹیوب چینل کی جانب سے عام لوگوں میں اس حوالے سے  شعور اجاگر کرنے کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ایک ادنی سی کوشش کی ہے ویڈیو میں آگے چل کر آپ کو بتایا جائے گا کہ گردوں میں انفیکشن کی وجوہات اور علامات کیا ہے اور گردوں کے انفیکشن سے کس طرح بچا جاسکتا ہے ۔۔


گردوں میں انفیکشن کی وجوہات

جیسا کہ ویڈیو میں پہلے بھی بتایا گیا ہے کہ  گردوں میں انفیکشن عام طور پر مثانے میں انفیکشن سے ہوتی ہے اور یہ ایک  بیکٹریا ای کولی کے باعث ہوتا ہے مگر کچھ اور بیکٹریا بھی یہ خطرہ بڑھاتے ہیں۔
اگر جسم کے کسی دوسرے حصے میں انفیکشن ہو تو وہاں سے جراثیم خون میں سفر کرتے ہوئے گردوں میں پہنچ کر انھیں متاثر کرسکتے ہیں۔ ای  کولی نامی بیکٹیریا انسانی آنتوں میں پائے جاتے ہیں یہاں رہتے ہوئے یہ کوئی نقصان نہیں پہنچاتے اور فضلے کے ساتھ یہ جراثیم جسم سے خارج ہو جاتے ہیں
لیکن اگر قضائے حاجت کے بعد طہارت میں احتیاط نہ کی جائے تو یہ جراثیم کسی بھی طرح پیشاب کی نالی کے ذریعے مثانے میں داخل ہوجاتے ہیں اور پھر گرُدوں تک پہنچ جاتے ہیں۔
گردوں میں انفیکشن کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے۔ یہ خواتین میں سب سے عام ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین میں یوریتھرا یعنی پیشاب کا اخراج کرنے والی نالی چھوٹی ہوتی ہے اس لیے جراثیم کا گردوں تک پہنچنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔
اسی طرح گردوں میں پتھری یا پیشاب میں رکاوٹ بننے والی کوئی بھی  وجہ اس کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

علامات

پیشاب کا بار بار اور شدت سے آنا

گردوں میں انفیکشن کی ابتدائی علامت عام طور پر معمول سے زیادہ ٹوائلٹ کے چکر لگانے کی شکل میں سامنے آتی ہے، کیونکہ گردے میں انفیکشن ہونے کی صورت میں مثانے میں خارش اور بے چینی محسوس ہوتی ہے اور وہ اس سے بچنے کے لیے پیشاب کے اخراج کا سہارا لیتا ہے۔

پیشاب میں خون آنا

اکثر گردوں میں انفیکشن ایسے بیکٹریا سے ہوتا ہے جو پیشاب کی نالی سے سفر کرکے مثانے اور پھر گردوں میں پہنچتے ہیں، جب جسم اس انفیکشن کے خلاف مزاحمت کرتا ہے تو خون کے سرخ خلیات پیشاب کے راستے خارج ہونے لگتے ہیں۔

کمر درد

گردے اگر انفیکشن سے متاثر ہو تو سوجن کا شکار ہوجاتے ہیں، جس کے نتیجے میں کمردرد کی شکایت ہوتی ہے کیونکہ وہ کمر کے بہت قریت ہوتے ہیں، یہ تیز درد کمر کے نچلے حصے میں محسوس ہوتا ہے۔

پیشاب کرتے ہوئے تکلیف

چونکہ گردوں میں انفیکشن پیشاب کی نالی میں سوزش کی ایک قسم ہوتی ہے تو اس کا اثر مثانے کے نظام پر بھی ہوتا ہے۔ یہ بیکٹریا پیشاب کی نالی کے ٹشو اور اعصاب کو بھی متاثر کرتاہ ے جس کے باعث پیشاب کرتے ہوئے تکلیف محسوس ہوتی ہے۔

پیشاب میں جھاگ

گردوں میں انفیکشن کے نتیجے میں پیشاب جھاگ دار ہوسکتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق اس انفیکش سے لڑنے کے لیے جسم خون کے سفید خلیات کو بھیجتا ہے، جو کہ پیشاب میں جھاگ کی شکل میں نظر آتا ہے۔

بدبو دار پیشاب

پیشاب میں انتہائی ناگوار بو محسوس ہو تو یہ بھی گردوں میں انفیکشن کی ایک علامت ہوسکتی ہے، درحقیقت یہ بیکٹریا کا اجتماع ہوتا ہے تاہم اس کا فیصلہ ڈاکٹر پر چھوڑ دیں کیونکہ ایسا جسم میں پانی کی کمی کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے۔

پیپ آنا

سنگین معاملات میں پیشاب سے پیپ کا اخراج بھی ہوسکتا ہے۔

سر چکرانا

اگر گردوں میں انفیکشن کا علاج نہ کرایا جائے تو یہ دوران خون تک پھیل جاتا ہے جس کے نتیجے میں پورا جسم متاثر ہوسکتا ہے، اس انفیکشن کا باعث بننے والے بیکٹریا سے ہونے والا ورم خون کی شریانوں کو پھیلا سکتا ہے جس سے بلڈ پریشر کی سطح اچانک کم ہوتی ہے اور سرچکرانے لگتا ہے۔

بخار

گردوں میں انفیکشن کے نتیجے میں اکثر جسمانی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، یعنی بخار جیسی کیفیت طاری ہوجاتی ہے، یہ بنیادی طور پر جسم کا ردعمل ہوتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گردوں میں انفیکشن سے بچا کے لیے کیا کریں؟

احتیاط

٭گردوں کے انفیکشن سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پانی زیادہ استعمال کیا جائے تاکہ پیشاب کے راستے بیکٹریا خارج ہو جائیں۔
٭پیشاب کی طلب ہوتے ہی فوراً مثانہ خالی کرلیا جائے۔
٭ قضائے حاجت کے بعد طہارت کا خاص خیال رکھا جائے۔
٭ قبض کی شکایت نہ ہونے دی جائے۔

آپ کے ذہن میں یہ سوال بھی آئے گا کہ ڈاکٹر سےکب  رجوع کریں؟


اس ویڈیو میں بتائی گئی علامات اگربار بار ظاہر ہونے کی  صورت میں فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ان علامات کی روشنی میں وہ ٹیسٹ تجویز کرے گا اور انفیکشن کی تصدیق ہونے کے بعد آپ کو یورولوجسٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دے گا۔ یورولوجسٹ سے رجوع کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ گردوں کا انفیکشن شدت اختیار کرجائے تو پھر جان لیوا پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment